رام ولاس ویدانتي، چمپت رائے، بی ایل شرما، مہنت نتیہ گوپال داس اور دھرم
داس نے لکھنؤ کی اسپیشل سی بی آئی کورٹ میں ہفتہ کو خودسپردگی کردی ۔
خیال رہے کہ سابق بی جے پی لیڈر ویدانتي نے اپریل میں کہا تھا کہ بابری
مسجد کے انہدام میں لال کرشن اڈوانی کا کوئی رول نہیں تھا۔ ویدانتی نے دعوی
کیا تھا کہ انہوں نے بابری مسجد کو گرایا تھا۔ اس وقت میڈیا سے بات کرتے
ہوئے ویدانتی نے کہا تھا کہ 'اڈوانی کا بابری مسجد میں کوئی رول نہیں تھا۔
میں نے اس کو نیچے گرایا تھا. '
میڈیا کے مطابق یہ سبھی افراد سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ
میں ایک سمن کے بعد پیش ہوئےتھے۔معلومات کے مطابق سی بی آئی نے بابری مسجد
انہدام
کیس میں پانچ ملزموں کو سمن بھیجا تھا۔ سپريم کورٹ کے حکم کے مطابق
مجرمانہ سازش میں ٹرائل شروع ہوگیا ہے، اسی کے تحت بیل اپلی کیشن پر دوپہر
ایک بجے سی بی آئی کورٹ میں سماعت شروع ہوئی۔
قبل ازیں 19 اپریل کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ایک ماہ کے اندر کیس کی
سماعت شروع کر کے اسے جلد نپٹایا جائے ۔ کورٹ نے دو سال کے اندر سماعت پوری
کرنے کی میعاد بھی طے کررکھی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس دوران جج کے ٹرانسفر نہ
کرنے کا بھی حکم جاری کر کے 13 لوگوں پر مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلانے
کیلئے کہا تھا، جن لوگوں پر مقدمہ چلانے کا حکم دیا گیا تھا ان میں لال
کرشن اڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی جیسے لیڈران بھی شامل ہیں۔